ARTH SHASTAR
By: Kotlia chankia
-
Rs 1,400.00
- Rs 2,000.00
- 30%
You save Rs 600.00.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
ہندوستانی ارسطو چانکیہ کی صدیوں پرانی شہرۂ آفاق تصنیف میں کوتلیہ نے اس آفاقی تصنیف میں قدیم ہندوستانی تمدن کے ہر پہلو کو اپنی تحریر کا موضوع بنایا ہے۔ علم و فنون، زراعت، معیشت، ازدواجیات، سیاست، صنعت و حرفت، قوانین، رسوم و رواج، توہمات، ادویات، فوجی مہمات، سیاسی و غیر سیاسی معاہدات اور ریاست کے استحکام سمیت ہر وہ موضوع کو تلیہ کی فکر کے وسیع دامن میں سما گیا ہے۔ اکثر محقق اس امر پر متفق ہیں کہ ارتھ شستر ۳۰۰ سے ۳۱۱ ق۔ م کے دوران تصنیف ہوئی۔ اس کتاب کا اصل سنسکرت متن ۱۹۰۴ء میں دریافت کیا گیا۔ ۱۹۰۵ء میں اسے پہلی مرتبہ کتابی شکل میں شائع کیا گیا۔ ۱۹۰۹ء میں اور پھر اس کے بعد حکومت ہند نے جناب شام شاستری کی مرتبہ کر دہ ’ارتھ شاستر‘ کو سنسکرت متن اور انگریزی ترجمہ کے ساتھ پہلی مرتبہ شائع کیا۔ خصوصا ۱۹۴۷ء کے بعد سے اب تک ہندو حکمرانوں کے اقدامات اور حکمتِ عملی کو تلیہ ہی کی سیاسی فکر کا پرتو ہے۔ کافی عرصہ سے پاکستان میں اس کتاب کی اشاعت کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی اور ’نگارشات‘ نے ’ارتھ شاستر‘ کو شائع کر کے اس ضرورت کو بہت احسن انداز سے پوری کیا ہے۔ توقع ہے کہ ہمارے ارباب سیاست، وکلاء اور علم و ادب سے دلچسپی رکھنے والے قارئین اس کتاب کا گرمجوشی سے استقبال کریں گے
ہندوستانی ارسطو چانکیہ کی صدیوں پرانی شہرۂ آفاق تصنیف میں کوتلیہ نے اس آفاقی تصنیف میں قدیم ہندوستانی تمدن کے ہر پہلو کو اپنی تحریر کا موضوع بنایا ہے۔ علم و فنون، زراعت، معیشت، ازدواجیات، سیاست، صنعت و حرفت، قوانین، رسوم و رواج، توہمات، ادویات، فوجی مہمات، سیاسی و غیر سیاسی معاہدات اور ریاست کے استحکام سمیت ہر وہ موضوع کو تلیہ کی فکر کے وسیع دامن میں سما گیا ہے۔ اکثر محقق اس امر پر متفق ہیں کہ ارتھ شستر ۳۰۰ سے ۳۱۱ ق۔ م کے دوران تصنیف ہوئی۔ اس کتاب کا اصل سنسکرت متن ۱۹۰۴ء میں دریافت کیا گیا۔ ۱۹۰۵ء میں اسے پہلی مرتبہ کتابی شکل میں شائع کیا گیا۔ ۱۹۰۹ء میں اور پھر اس کے بعد حکومت ہند نے جناب شام شاستری کی مرتبہ کر دہ ’ارتھ شاستر‘ کو سنسکرت متن اور انگریزی ترجمہ کے ساتھ پہلی مرتبہ شائع کیا۔ خصوصا ۱۹۴۷ء کے بعد سے اب تک ہندو حکمرانوں کے اقدامات اور حکمتِ عملی کو تلیہ ہی کی سیاسی فکر کا پرتو ہے۔ کافی عرصہ سے پاکستان میں اس کتاب کی اشاعت کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی اور ’نگارشات‘ نے ’ارتھ شاستر‘ کو شائع کر کے اس ضرورت کو بہت احسن انداز سے پوری کیا ہے۔ توقع ہے کہ ہمارے ارباب سیاست، وکلاء اور علم و ادب سے دلچسپی رکھنے والے قارئین اس کتاب کا گرمجوشی سے استقبال کریں گے