Khamshi Ko Sun Rahi Thi
By: Rakhshanda Naveed
-
Rs 214.50
- Rs 390.00
- 45%
You save Rs 175.50.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
زیرنظر کتاب معروف شاعرہ رخشندہ نوید کا شعری مجموعہ ہے۔ رخشندہ نوید کی شاعری عام مسائل اور رویوں کے حوالے سے تخلیقی اظہار کی جس اعلیٰ سطح کی عکاسی کرتے ہیں، اُس نے رخشندہ کو اپنے ہم عصر شاعرات میں ایک علیحدہ شناخت فراہم کر دی ہے۔ رخشندہ نوید کی شاعری میں ایک مخصوص جمالیاتی شعور تسلسل کے ساتھ کارفرما دیکھا ہے انہیں آسان اور عام فہم لفظوں میں سچائی اور تہذیب کا ملاپ کہا جاسکتا ہے۔
رخشندہ نوید کے اس شعری مجموعے کی سرسری ورق گردانی سے بھی اندازہ ہو جاتا ہے کہ ان کے احساسات و جذبات منفرد اور گروہِ عام سے ہٹے ہوئے ہیں۔ غزل کے متعدد اشعار اور نظموں کے بہت سے ٹکڑے تازگی اور ندرت سے معمور ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شاعرہ نے جو محسوس کیا ہے اسے کسی خوف اور خدشے سے بے پروا ہو کر لکھ ڈالا۔ غزلوں میں نئی زمینوں کی دریافت ہو یا نظموں میں نئے موضوعات کی پیشکش، وہ کسی بنے بنائے تنگ حصار میں اپنے آپ کو مقید نہیں رکھتیں۔ مصرعوں اور سطروں کی ساخت میں بے ساختگی کی طرف میلان طبع ہے، غیر ضروری محنت اور آرائش سے جذبے اور احساس کے وفور کو وہ آورد میں تبدیل نہیں کرتیں۔
زیرنظر کتاب معروف شاعرہ رخشندہ نوید کا شعری مجموعہ ہے۔ رخشندہ نوید کی شاعری عام مسائل اور رویوں کے حوالے سے تخلیقی اظہار کی جس اعلیٰ سطح کی عکاسی کرتے ہیں، اُس نے رخشندہ کو اپنے ہم عصر شاعرات میں ایک علیحدہ شناخت فراہم کر دی ہے۔ رخشندہ نوید کی شاعری میں ایک مخصوص جمالیاتی شعور تسلسل کے ساتھ کارفرما دیکھا ہے انہیں آسان اور عام فہم لفظوں میں سچائی اور تہذیب کا ملاپ کہا جاسکتا ہے۔
رخشندہ نوید کے اس شعری مجموعے کی سرسری ورق گردانی سے بھی اندازہ ہو جاتا ہے کہ ان کے احساسات و جذبات منفرد اور گروہِ عام سے ہٹے ہوئے ہیں۔ غزل کے متعدد اشعار اور نظموں کے بہت سے ٹکڑے تازگی اور ندرت سے معمور ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شاعرہ نے جو محسوس کیا ہے اسے کسی خوف اور خدشے سے بے پروا ہو کر لکھ ڈالا۔ غزلوں میں نئی زمینوں کی دریافت ہو یا نظموں میں نئے موضوعات کی پیشکش، وہ کسی بنے بنائے تنگ حصار میں اپنے آپ کو مقید نہیں رکھتیں۔ مصرعوں اور سطروں کی ساخت میں بے ساختگی کی طرف میلان طبع ہے، غیر ضروری محنت اور آرائش سے جذبے اور احساس کے وفور کو وہ آورد میں تبدیل نہیں کرتیں۔