POTHOHAR: KHITTA-E-DIL-RUBAA
By: Shahid Siddiqui
-
Rs 1,195.00
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
پوٹھوہار قدیم تاریخ کے دامن میں ایک ایسا جھلملاتا خطہ ہے جس کی چمک دمک کو زمانے کا اُلٹ پھیر بھی کم نہ کر سکا۔ یہ اونچے نیچے ٹیلوں، سرسبز کھیتوں، شاداب درختوں اور آزاد ہواؤں کا دل رُبا خطہ ہے جہاں ہر موڑ پر تاریخ کے نیلم ومرجان بکھرے ہوئے ہیں۔ میں پوٹھوہار کی انھی سحر انگیز ہواؤں میں پیدا ہوا، یہیں پلا بڑھا اور پھر ہمیشہ کے لیے اس کے حُسن کا اسیر ہو گیا۔ یہ کتاب محض تحریروں کا مجموعہ نہیں بلکہ راولپنڈی اور پوٹھوہار سے میرے عشق اور جنون کا احوال ہے۔ یہ ان گلی، کوچوں، عمارتوں، قلعوں، حویلیوں اور دل بروں کی کہانیاں ہیں جو ہمیشہ میرے ساتھ رہے۔ یہ راولپنڈی اور پوٹھوہار کے ان سربستہ گوشوں کا احوال ہے جن کے طلسم نے مجھے اپنا اسیر بنا لیا اور جنھیں دیکھنے کا تجسس ایک بے انت تلاش میں بدل گیا۔ یہ تاریخ کی کتاب نہیں، ان منظروں کا بیان ہے جنھیں میری آنکھوں نے دیکھا اور جن کا لمس میری روح نے محسوس کیا۔ کہتے ہیں حیرت کا یہ سفر ہے کہ ختم ہی ہونے میں نہیں آتا۔ کتنے ہی اَن دیکھے، اَن چھوئے مقام اپنی بانہیں پھیلائے مجھے اپنی طرف بلا رہے ہیں اور مجھے ان کی پکار پر جانا ہے۔ مجھے پوٹھوہار کے آسمانوں میں بکھرے خوش نما رنگوں کو کشید کرنا ہے۔ ان فضاؤں میں پھیلے طلسمات کو دل و جاں میں اتارنا ہے۔ اس مٹی کے ذروں میں بکھرے تاریخ کے لعل و مرجان کو سمیٹنا ہے۔ یہ پوٹھوہار کی مٹی کا مجھ پر قرض ہے جس کی سحر انگیز فضاؤں نے مجھے پروان چڑھایا اور جس کی مہکتی مٹی میں مجھے ہمیشہ کے لیے سو جانا ہے
پوٹھوہار قدیم تاریخ کے دامن میں ایک ایسا جھلملاتا خطہ ہے جس کی چمک دمک کو زمانے کا اُلٹ پھیر بھی کم نہ کر سکا۔ یہ اونچے نیچے ٹیلوں، سرسبز کھیتوں، شاداب درختوں اور آزاد ہواؤں کا دل رُبا خطہ ہے جہاں ہر موڑ پر تاریخ کے نیلم ومرجان بکھرے ہوئے ہیں۔ میں پوٹھوہار کی انھی سحر انگیز ہواؤں میں پیدا ہوا، یہیں پلا بڑھا اور پھر ہمیشہ کے لیے اس کے حُسن کا اسیر ہو گیا۔ یہ کتاب محض تحریروں کا مجموعہ نہیں بلکہ راولپنڈی اور پوٹھوہار سے میرے عشق اور جنون کا احوال ہے۔ یہ ان گلی، کوچوں، عمارتوں، قلعوں، حویلیوں اور دل بروں کی کہانیاں ہیں جو ہمیشہ میرے ساتھ رہے۔ یہ راولپنڈی اور پوٹھوہار کے ان سربستہ گوشوں کا احوال ہے جن کے طلسم نے مجھے اپنا اسیر بنا لیا اور جنھیں دیکھنے کا تجسس ایک بے انت تلاش میں بدل گیا۔ یہ تاریخ کی کتاب نہیں، ان منظروں کا بیان ہے جنھیں میری آنکھوں نے دیکھا اور جن کا لمس میری روح نے محسوس کیا۔ کہتے ہیں حیرت کا یہ سفر ہے کہ ختم ہی ہونے میں نہیں آتا۔ کتنے ہی اَن دیکھے، اَن چھوئے مقام اپنی بانہیں پھیلائے مجھے اپنی طرف بلا رہے ہیں اور مجھے ان کی پکار پر جانا ہے۔ مجھے پوٹھوہار کے آسمانوں میں بکھرے خوش نما رنگوں کو کشید کرنا ہے۔ ان فضاؤں میں پھیلے طلسمات کو دل و جاں میں اتارنا ہے۔ اس مٹی کے ذروں میں بکھرے تاریخ کے لعل و مرجان کو سمیٹنا ہے۔ یہ پوٹھوہار کی مٹی کا مجھ پر قرض ہے جس کی سحر انگیز فضاؤں نے مجھے پروان چڑھایا اور جس کی مہکتی مٹی میں مجھے ہمیشہ کے لیے سو جانا ہے