KAMARI WALA
By: Ali Akbar Natiq
-
Rs 1,020.00
- Rs 1,200.00
- 15%
You save Rs 180.00.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
ناطق کے لیے اب یہ حکم لگانا مشکل ہے کہ اُن کی اگلی منزل کہاں تک جائے گی کہ ہربار وہ پہلے سے زیادہ چونکاتے ہیں۔ اُن کے تمام کام میں تازگی ہے، روایت اور تاریخ کا شعور حیرت زدہ کرنے والا ہے۔ جس طرح اُن کا شعر اور پھر فکشن میں کام ہے۔ اِس سے پہلے ایسی روایت موجود نہیں ہے۔ وہ شاعر بھی ہیں، افسانہ نگار بھی ہیں اور ناولسٹ بھی۔ اُن کےفکشن میں پنجاب کی سرزمین میں غیرمعمولی دلچسپی اُن کے بیان میں غیرمعمولی مہارت کا ثبوت دیتی ہے۔ ناطق کی نثر سے مکالمہ اور بیانیہ کے نامانوس گوشوں پر اُن کی قدرت کا اندازہ ہوتا ہے۔ ناطق کے فکشن کا قاری خود انسان اور فطرت کے پیچیدہ رشتوں، انسان اور انسان کے درمیان محبت اور آویزش کے نکات سے بہرہ اندوز ہوتا ہوا دیکھ سکتا ہے۔ علی اکبر ناطق سے اُردو ادب جتنی بھی توقعات اور اُمیدیں وابستہ کرے، نامناسب نہ ہو گا۔ اِن کا سفر بہت طویل ہے، راہیں کشادہ اور منفعت سے بھری ہوئی ہیں۔
شمس الرحمٰن فاروقی
علی اکبر ناطق کا فکشن حقیقت اور کہانی کے پیچیدہ پہلوؤں کو سامنے لے کر آتا ہے۔ وہ دیہات اور اُس کے کرداروں کی بازیافت کا آدمی ہے اور حقیقی طور پر سن آف سوئل ہے۔ وہ احمد ندیم قاسمی کی طرح دیہات کا رومان پیش نہیں کرتا بلکہ اپنے کرداروں کو حقیقت کی زندگی عطا کرتا ہے۔
انتظار حُسین
علی اکبر ناطق ایک عجیب سا لااُبالی نوجوان ہے جس پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا کہ وہ اگلے لمحے آپ کا دُشمن ہو جائے یا فوراً ہی آپ کو گلے لگا لے لیکن یہ طے ہے کہ افسانے، ناول یا شاعری میں اس کی صلاحیتیں بلاخیز ہیں۔ اس کا افسانوی مجموعہ ’’شاہ محمد کاٹانگہ‘‘ ایسا ہے کہ اُردو ادب کا ایک سراسر نیا رُوپ اس میں سواری کرتا نظر آتا ہے۔
مستنصر حُسین تارڑ
جب علی اکبر ناطق نے فون پر مجھ سے کہا، ’’اس کو جلدی پڑھنے کی کوشش کیجیے گا۔‘‘ تب میں خُوب ہنسی تھی۔ لیکن ہوا تو یہی، ایک دفعہ کتاب شروع کی تو اس ابتدائی مشکل کے ختم ہونے کے بعد میں نے ’’نولکھی کوٹھی‘‘ ناول کو پڑھنا شروع کیا تو آخری صفحے تک پڑھتی ہی چلی گئی۔ یہ جیسے کوئی آنکھوں دیکھا قِصّہ تھا جس کی سچائی نے ذہن کو پوری طرح اپنی گرفت میں لے لیا تھا۔ اس کے سوا کیا کہا جا سکتا ہے کہ اس نے مجھ کو اُداس اور سنجیدہ چھوڑا۔ علی اکبر کی تحریر پڑھتے ہوئے آپ انگشت بدنداں رہ جاتے ہیں۔
فہمیدہ ریاض
علی اکبر ناطق کے ’’نولکھی کوٹھی‘‘ نے مجھے ایسا جکڑا کہ ایک ہی نشست میں تقریباً ساڑھے چار سو صفحات کی یہ کتاب پڑھ گیا، بیچ میں کھانا وغیرہ کھایا ہو تو میں اس کی قسم نہیں دیتا۔ ناطق کے ناول نے مجھے حیران تو نہیں کیا کیونکہ وہ اپنی شاعری اور افسانہ نگاری کی دھاک پہلے ہی بٹھا چکا تھا، البتہ پریشان ضرور کیا کہ ^
ایسی چنگاری بھی یا رب، اپنی خاکستر میں تھی
ظفر اقبال
’’فقیر بستی میں تھا‘‘ پڑھتے ہوئے گمان تک نہیں ہوتا کہ ہم آزاد کو نہیں، علی اکبر ناطق کو پڑھ رہے ہیں۔ آزاد پر یہ کتاب پچھلے سو سال میں واحد کتاب ہے جو واقعی اپنے موضوع اور اسلوب کے حوالے سےپڑھنے کے قابل اور لائق تحسین ہے۔ ناطق نے مولانا محمد حسین آزاد کا قلم مستعار لے کر یہ کتاب لکھی ہے۔
احمد جاوید
علی اکبر ناطق دیہی زندگی کی ایسی منظرکشی کرتے ہیں کہ پڑھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔ تحریر پڑھتے جائیں، آنکھوں کے سامنے فلم چلتی جائے گی۔ ان کے پہلے ناول ’’نولکھی کوٹھی‘‘ نے اُردو فکشن میں ان کے بلند مقام کا تعین کردیا ہے۔ ناطق ہمارے ہی دور کے نوجوان ہیں اس لیے ناول پڑھ کر حیرت ہوتی ہے کہ انھوں نے کتنی خوبی سے انگریز سرکار کے نمائندوں کی ذہنیت، سکھ رعایا کی معاشرت اور مسلمانوں کے جذبات کی عکاسی کی ہے۔ کیا یہ بتانا ضروری ہے کہ ناول کی نولکھی کوٹھی اوکاڑہ میں واقع ہے۔ اسی اوکاڑہ میں، جہاں علی اکبر ناطق نے جنم لیا۔
مبشر علی زیدی
جب ایک فن کار کمال کو پہنچتا ہے تو وہ جو فن پارہ تخلیق کرتا ہے وہ اس فن کار سے علیحدہ اپنا تشخص اختیار کر لیتا ہے۔ اس مقام پر فن کار اور فن پارہ دو لوگ ہو جاتے ہیں۔ فن پارے کے کردار آزاد ہو جاتے ہیں، ان کی بود و باش، مزاج اور شخصیت فن کار کی قید سے نکل جاتے ہیں۔ اس کی بستیاں اپنے فطری ارتقا سے متنوع اور منفرد ساخت اختیار کرتی ہیں، فن پارے کا ماحول اور اس کی ثقافت اس کی اپنی ہوتی ہے۔ اس منزل پر وہ فن کار کے بجائے ایک قاری، ایک ناظر، ایک تماشائی بن کر رہ جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں فن کار کرداروں کی فطرت اور مزاج کا تابع بن کر رہ جاتا ہے۔ اس لطیف مقامِ تخلیق تک خوش نصیب مہا فن کار ہی پہنچ پاتے ہیں۔ وہ مقام جہاں تخلیق کار چھو کر مٹی کے باوے زندہ کر دے، سیاہ و سفید الفاظ میں بکھری دُنیا کو رنگین گُل و گُل زار کر دے، اوراق میں لپٹی خاموشی کو زبان دے دے اور قاری کو ایک جہانِ رنگ و بُو کے بیچ لا کھڑا کرے، اس مقام پر گاہے تخلیق کار کی ذات کا پَرتو تخلیق پر پڑتا ہے اور گاہے تخلیق کا رنگ خالقِ فن پر اُترتا ہے، البتہ گاہے گاہے، کہ یہ دو مختلف لوگ ہوتے ہیں۔ علی اکبر ناطق کے تخلیق وفور کے سرکش، سر پٹکتے، اُچھلتے، چھینٹیں اُڑاتے دریا نے ’’کماری والا‘‘ کی تخلیق کے بعد ایک پُرسکون، لامتناہی، گہرے، بھید بھرے سمندر کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اس ناول نے اسے اُردو ادب کے ان چند اعلیٰ ادیبوں میں شامل کر دیا ہے جو مذکورہ لطیف مقامِ کمال تک جاتی راہ کے قافلے کے مسافر ہیں، وہی مقام جہاں فن پارہ فن کار کی قید سے آزاد ہو کر ضوفشاں ستارہ بن جاتا ہے۔
عرفان جاوید
ناطق کے لیے اب یہ حکم لگانا مشکل ہے کہ اُن کی اگلی منزل کہاں تک جائے گی کہ ہربار وہ پہلے سے زیادہ چونکاتے ہیں۔ اُن کے تمام کام میں تازگی ہے، روایت اور تاریخ کا شعور حیرت زدہ کرنے والا ہے۔ جس طرح اُن کا شعر اور پھر فکشن میں کام ہے۔ اِس سے پہلے ایسی روایت موجود نہیں ہے۔ وہ شاعر بھی ہیں، افسانہ نگار بھی ہیں اور ناولسٹ بھی۔ اُن کےفکشن میں پنجاب کی سرزمین میں غیرمعمولی دلچسپی اُن کے بیان میں غیرمعمولی مہارت کا ثبوت دیتی ہے۔ ناطق کی نثر سے مکالمہ اور بیانیہ کے نامانوس گوشوں پر اُن کی قدرت کا اندازہ ہوتا ہے۔ ناطق کے فکشن کا قاری خود انسان اور فطرت کے پیچیدہ رشتوں، انسان اور انسان کے درمیان محبت اور آویزش کے نکات سے بہرہ اندوز ہوتا ہوا دیکھ سکتا ہے۔ علی اکبر ناطق سے اُردو ادب جتنی بھی توقعات اور اُمیدیں وابستہ کرے، نامناسب نہ ہو گا۔ اِن کا سفر بہت طویل ہے، راہیں کشادہ اور منفعت سے بھری ہوئی ہیں۔
شمس الرحمٰن فاروقی
علی اکبر ناطق کا فکشن حقیقت اور کہانی کے پیچیدہ پہلوؤں کو سامنے لے کر آتا ہے۔ وہ دیہات اور اُس کے کرداروں کی بازیافت کا آدمی ہے اور حقیقی طور پر سن آف سوئل ہے۔ وہ احمد ندیم قاسمی کی طرح دیہات کا رومان پیش نہیں کرتا بلکہ اپنے کرداروں کو حقیقت کی زندگی عطا کرتا ہے۔
انتظار حُسین
علی اکبر ناطق ایک عجیب سا لااُبالی نوجوان ہے جس پر اعتبار نہیں کیا جا سکتا کہ وہ اگلے لمحے آپ کا دُشمن ہو جائے یا فوراً ہی آپ کو گلے لگا لے لیکن یہ طے ہے کہ افسانے، ناول یا شاعری میں اس کی صلاحیتیں بلاخیز ہیں۔ اس کا افسانوی مجموعہ ’’شاہ محمد کاٹانگہ‘‘ ایسا ہے کہ اُردو ادب کا ایک سراسر نیا رُوپ اس میں سواری کرتا نظر آتا ہے۔
مستنصر حُسین تارڑ
جب علی اکبر ناطق نے فون پر مجھ سے کہا، ’’اس کو جلدی پڑھنے کی کوشش کیجیے گا۔‘‘ تب میں خُوب ہنسی تھی۔ لیکن ہوا تو یہی، ایک دفعہ کتاب شروع کی تو اس ابتدائی مشکل کے ختم ہونے کے بعد میں نے ’’نولکھی کوٹھی‘‘ ناول کو پڑھنا شروع کیا تو آخری صفحے تک پڑھتی ہی چلی گئی۔ یہ جیسے کوئی آنکھوں دیکھا قِصّہ تھا جس کی سچائی نے ذہن کو پوری طرح اپنی گرفت میں لے لیا تھا۔ اس کے سوا کیا کہا جا سکتا ہے کہ اس نے مجھ کو اُداس اور سنجیدہ چھوڑا۔ علی اکبر کی تحریر پڑھتے ہوئے آپ انگشت بدنداں رہ جاتے ہیں۔
فہمیدہ ریاض
علی اکبر ناطق کے ’’نولکھی کوٹھی‘‘ نے مجھے ایسا جکڑا کہ ایک ہی نشست میں تقریباً ساڑھے چار سو صفحات کی یہ کتاب پڑھ گیا، بیچ میں کھانا وغیرہ کھایا ہو تو میں اس کی قسم نہیں دیتا۔ ناطق کے ناول نے مجھے حیران تو نہیں کیا کیونکہ وہ اپنی شاعری اور افسانہ نگاری کی دھاک پہلے ہی بٹھا چکا تھا، البتہ پریشان ضرور کیا کہ ^
ایسی چنگاری بھی یا رب، اپنی خاکستر میں تھی
ظفر اقبال
’’فقیر بستی میں تھا‘‘ پڑھتے ہوئے گمان تک نہیں ہوتا کہ ہم آزاد کو نہیں، علی اکبر ناطق کو پڑھ رہے ہیں۔ آزاد پر یہ کتاب پچھلے سو سال میں واحد کتاب ہے جو واقعی اپنے موضوع اور اسلوب کے حوالے سےپڑھنے کے قابل اور لائق تحسین ہے۔ ناطق نے مولانا محمد حسین آزاد کا قلم مستعار لے کر یہ کتاب لکھی ہے۔
احمد جاوید
علی اکبر ناطق دیہی زندگی کی ایسی منظرکشی کرتے ہیں کہ پڑھنے والے دنگ رہ جاتے ہیں۔ تحریر پڑھتے جائیں، آنکھوں کے سامنے فلم چلتی جائے گی۔ ان کے پہلے ناول ’’نولکھی کوٹھی‘‘ نے اُردو فکشن میں ان کے بلند مقام کا تعین کردیا ہے۔ ناطق ہمارے ہی دور کے نوجوان ہیں اس لیے ناول پڑھ کر حیرت ہوتی ہے کہ انھوں نے کتنی خوبی سے انگریز سرکار کے نمائندوں کی ذہنیت، سکھ رعایا کی معاشرت اور مسلمانوں کے جذبات کی عکاسی کی ہے۔ کیا یہ بتانا ضروری ہے کہ ناول کی نولکھی کوٹھی اوکاڑہ میں واقع ہے۔ اسی اوکاڑہ میں، جہاں علی اکبر ناطق نے جنم لیا۔
مبشر علی زیدی
جب ایک فن کار کمال کو پہنچتا ہے تو وہ جو فن پارہ تخلیق کرتا ہے وہ اس فن کار سے علیحدہ اپنا تشخص اختیار کر لیتا ہے۔ اس مقام پر فن کار اور فن پارہ دو لوگ ہو جاتے ہیں۔ فن پارے کے کردار آزاد ہو جاتے ہیں، ان کی بود و باش، مزاج اور شخصیت فن کار کی قید سے نکل جاتے ہیں۔ اس کی بستیاں اپنے فطری ارتقا سے متنوع اور منفرد ساخت اختیار کرتی ہیں، فن پارے کا ماحول اور اس کی ثقافت اس کی اپنی ہوتی ہے۔ اس منزل پر وہ فن کار کے بجائے ایک قاری، ایک ناظر، ایک تماشائی بن کر رہ جاتا ہے۔ بعض صورتوں میں فن کار کرداروں کی فطرت اور مزاج کا تابع بن کر رہ جاتا ہے۔ اس لطیف مقامِ تخلیق تک خوش نصیب مہا فن کار ہی پہنچ پاتے ہیں۔ وہ مقام جہاں تخلیق کار چھو کر مٹی کے باوے زندہ کر دے، سیاہ و سفید الفاظ میں بکھری دُنیا کو رنگین گُل و گُل زار کر دے، اوراق میں لپٹی خاموشی کو زبان دے دے اور قاری کو ایک جہانِ رنگ و بُو کے بیچ لا کھڑا کرے، اس مقام پر گاہے تخلیق کار کی ذات کا پَرتو تخلیق پر پڑتا ہے اور گاہے تخلیق کا رنگ خالقِ فن پر اُترتا ہے، البتہ گاہے گاہے، کہ یہ دو مختلف لوگ ہوتے ہیں۔ علی اکبر ناطق کے تخلیق وفور کے سرکش، سر پٹکتے، اُچھلتے، چھینٹیں اُڑاتے دریا نے ’’کماری والا‘‘ کی تخلیق کے بعد ایک پُرسکون، لامتناہی، گہرے، بھید بھرے سمندر کی شکل اختیار کر لی ہے۔ اس ناول نے اسے اُردو ادب کے ان چند اعلیٰ ادیبوں میں شامل کر دیا ہے جو مذکورہ لطیف مقامِ کمال تک جاتی راہ کے قافلے کے مسافر ہیں، وہی مقام جہاں فن پارہ فن کار کی قید سے آزاد ہو کر ضوفشاں ستارہ بن جاتا ہے۔
عرفان جاوید
Zubin Mehta: A Musical Journey (An Authorized Biography)
By: VOID - Bakhtiar K. Dadabhoy
Rs 892.50 Rs 1,050.00 Ex Tax :Rs 892.50
PARAMOUNT DUAS & THE RIGHT BEHAVIOURS FOR MUSLIM CHILDREN
By: Unknown
Rs 876.00 Rs 1,095.00 Ex Tax :Rs 876.00
Between Two Kingdoms: What almost dying taught me about living
By: Suleika Jaouad
Rs 1,695.75 Rs 1,995.00 Ex Tax :Rs 1,695.75
The Man Who Mistook His Wife for a Hat Everymans Library CLASSICS
By: Oliver Sacks
Rs 3,865.50 Rs 4,295.00 Ex Tax :Rs 3,865.50
Usborne First Reading Baba Yaga The Flying Witch
By: Susanna Davidson
Rs 715.50 Rs 795.00 Ex Tax :Rs 715.50
Thinking Big: How the Evolution of Social Life Shaped the Human Mind - Paperback
By: John Gowlett
Rs 2,205.75 Rs 2,595.00 Ex Tax :Rs 2,205.75
Origins of the Crash - The Great Bubble and Its Undoing
By: Roger Lowenstein
Rs 1,062.50 Rs 1,250.00 Ex Tax :Rs 1,062.50
Until the End (Skulduggery Pleasant, Book 15)
By: Derek Landy
Rs 1,975.50 Rs 2,195.00 Ex Tax :Rs 1,975.50
Ecce Homo - How One Becomes What One is
By: Friedrich Nietzsche
Rs 2,065.50 Rs 2,295.00 Ex Tax :Rs 2,065.50
Fear Is Just a Word - A Missing Daughter and a Mother's Quest for Justice
By: Azam Ahmed
Rs 2,245.50 Rs 2,495.00 Ex Tax :Rs 2,245.50
Mothers, Fathers, and Others - New Essays
By: Siri Hustvedt
Rs 1,947.50 Rs 3,895.00 Ex Tax :Rs 1,947.50
Mudpuddle Farm: Six Animal Adventures
By: Michael Morpurgo
Rs 2,065.50 Rs 2,295.00 Ex Tax :Rs 2,065.50
War With Russia: The Chillingly Accurate Political Thriller of a Russian Invasion of Ukraine, Now Unfolding Day by Day just as Predicted
By: Richard Shirreff
Rs 1,525.75 Rs 1,795.00 Ex Tax :Rs 1,525.75
California Native Gardening: A Month-by-Month Guide
By: Helen Popper
Rs 2,460.75 Rs 2,895.00 Ex Tax :Rs 2,460.75
The Last Letter - TikTok Made Me Buy It: the Most Emotional and Heart-Wrenching Military Romance Of 2022
By: Rebecca Yarros
Rs 2,245.50 Rs 2,495.00 Ex Tax :Rs 2,245.50
The 10 Trillion Prize Captivating thely Affluent in China and India
By: Michael J. Silverstein
Rs 1,865.75 Rs 2,195.00 Ex Tax :Rs 1,865.75
The Unfinished Global Revolution: The Limits of Nations and The Pursuit of a New Politics
By: Mark Malloch-Brown
Rs 2,018.75 Rs 2,375.00 Ex Tax :Rs 2,018.75
Enola Holmes 09 and the Mark of the Mongoose
By: Nancy Springer
Rs 1,795.50 Rs 1,995.00 Ex Tax :Rs 1,795.50
The Wisdom of Sundays: Life-Changing Insights and Inspirational Conversations
By: Oprah Winfrey
Rs 4,075.75 Rs 4,795.00 Ex Tax :Rs 4,075.75
The Divine Feline - A Chic Cat Lady's Guide to Woman's Best Friend
By: Belinda Alexandra
Rs 2,290.75 Rs 2,695.00 Ex Tax :Rs 2,290.75
An Inspector Calls and Other Plays (Penguin Modern Classics) - Paperback
By: J B Priestley
Rs 2,120.75 Rs 2,495.00 Ex Tax :Rs 2,120.75
The School of Hillah and the Formation of Twelver Shi‘i Islamic Tradition
By: Aun Hasan Ali
Rs 14,995.00 Ex Tax :Rs 14,995.00
The Searchers: The Quest for the Lost of the First World War
By: Robert Sackville-West
Rs 1,950.75 Rs 2,295.00 Ex Tax :Rs 1,950.75
Roald Dahl's Beastly Brutes and Heroic Human Beans - A Brilliant Press-OutPaper Adventure
By: Roald Dahl
Rs 3,145.50 Rs 3,495.00 Ex Tax :Rs 3,145.50
The Clan of the Cave Bear: The first book in the internationally bestselling series (Earth's Children)
By: Jean M. Auel
Rs 1,865.75 Rs 2,195.00 Ex Tax :Rs 1,865.75
The Royal Marsden Cancer Cookbook Nutritious recipes for during and after cancer treatment
By: clare shaw
Rs 2,375.75 Rs 2,795.00 Ex Tax :Rs 2,375.75
Engglishhh Fictional Dispatches from a Hyperreal Nation
By: Altaf Tyrewala
Rs 712.50 Rs 950.00 Ex Tax :Rs 712.50
The Freelancer's Bible: Everything You Need to Know to Have the Career of Your Dreams On Your Terms
By: Sara Horowitz
Rs 3,395.75 Rs 3,995.00 Ex Tax :Rs 3,395.75
Preloved - A Sparklingly Witty and Relatable Debut Novel
By: Lauren Bravo
Rs 2,515.50 Rs 2,795.00 Ex Tax :Rs 2,515.50
Traybakes & Slices The Australian Womens Weekly Essentials
By: The Australian Women's Weekly
Rs 1,185.75 Rs 1,395.00 Ex Tax :Rs 1,185.75
The Secret: The brand new thriller from the bestselling author of The Teacher (Ds Imogen Grey 2)
By: Katerina Diamond
Rs 1,185.75 Rs 1,395.00 Ex Tax :Rs 1,185.75
Crystal The Snow Fairy: The Weather Fairies Book 1 (Rainbow Magic)
By: Daisy Meadows
Rs 1,345.50 Rs 1,495.00 Ex Tax :Rs 1,345.50
The Cheater's Guide to Love: Faber Stories - Paperback
By: Junot Diaz
Rs 1,165.50 Rs 1,295.00 Ex Tax :Rs 1,165.50
Mycroft Holmes and The Apocalypse Handbook
By: Kareem Abdul-Jabbar
Rs 1,270.75 Rs 1,495.00 Ex Tax :Rs 1,270.75
Are We There Yet? (Family Stories Series)
By: Enid Blyton
Rs 1,615.50 Rs 1,795.00 Ex Tax :Rs 1,615.50
The Escape Artist: The Man Who Broke Out of Auschwitz to Warn the World
By: Jonathan Freedland
Rs 2,035.75 Rs 2,395.00 Ex Tax :Rs 2,035.75
The Dawn of Eurasia: On the Trail of the New World Order
By: Bruno Maçães
Rs 2,375.75 Rs 2,795.00 Ex Tax :Rs 2,375.75
Zubin Mehta: A Musical Journey (An Authorized Biography)
By: VOID - Bakhtiar K. Dadabhoy
Rs 892.50 Rs 1,050.00 Ex Tax :Rs 892.50