- Home
- Categories
- Non Fiction
- Biography/Autobiography
- Iqbal ke Shakhsiyat Aur Fikr o Fan Par Aterazat, Ek Mutalaah - Hardcover 3 Set
Iqbal ke Shakhsiyat Aur Fikr o Fan Par Aterazat, Ek Mutalaah - Hardcover 3 Set
By: Pro Dr Ayoob Sabir
-
Rs 1,551.00
- Rs 2,820.00
- 45%
You save Rs 1,269.00.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
علامہ اقبال پر اتنی تنقیدی، تجزیاتی اور تحقیقی کتابیں لکھی جا چکی ہیں کہ بظاہر اتنے بڑے اور متنوع اقبالیاتی ادب کودیکھتے ہوئے گمان گزرتا ہے کہ فکرِ اقبال کا کوئی گوشہ ایسا نہیں جس پر مزید لکھا جا سکے۔ مگر ڈاکٹر ایوب صابر نے اپنے لیے ایک نئی راہ نکال لی اور یہ ایسی راہ تھی جو انتہائی صبر طلب ، مشکل اور پرخار تھی۔ جگہ جگہ پر مشکلات اور دشمنی کا خطرہ دامن گیر تھا۔ مگر آپ کے پایہ استقلال میں لغزش نہیں آئی اور صبر کے ساتھ اپنے کام میں مگن رہے۔ یہ راہ اقبال دشمن شناسی کی تھی۔ معترضین اور مخالفین ِ اقبال نے علامہ اقبال کی شخصیت ، فکر و فن اور افکار و نظریات پر اتنے الزامات لگائے تھے کہ فکرِ اقبال کی اصل شکل ہی مسخ ہو چکی تھی۔ عام طالب علموں کے ساتھ ساتھ بہت سے اقبال شناس بھی فکری حوالوں سے بہت سی غلط فہمیوں اور مغالطوں کا شکار تھے ۔ وقت کی اہم ضرورت تھی کہ علامہ اقبال پر عائد شدہ ہر الزام کا جائزہ تحقیقی اور غیر جانبدارانہ انداز میں لیا جائے اور یہ جائزہ اقبال دوستی کے تناظر میں نہ ہو بلکہ غیر جانبدارانہ ہو تا کہ اصل حقیقت قارئین کے سامنے منکشف ہو سکے۔ ڈاکٹر ایوب صابر نے اس کا م کا بیڑا اٹھایا اور اسے بطریقِ احسن پایہ تکمیل تک پہنچایا۔
علامہ اقبال پر اتنی تنقیدی، تجزیاتی اور تحقیقی کتابیں لکھی جا چکی ہیں کہ بظاہر اتنے بڑے اور متنوع اقبالیاتی ادب کودیکھتے ہوئے گمان گزرتا ہے کہ فکرِ اقبال کا کوئی گوشہ ایسا نہیں جس پر مزید لکھا جا سکے۔ مگر ڈاکٹر ایوب صابر نے اپنے لیے ایک نئی راہ نکال لی اور یہ ایسی راہ تھی جو انتہائی صبر طلب ، مشکل اور پرخار تھی۔ جگہ جگہ پر مشکلات اور دشمنی کا خطرہ دامن گیر تھا۔ مگر آپ کے پایہ استقلال میں لغزش نہیں آئی اور صبر کے ساتھ اپنے کام میں مگن رہے۔ یہ راہ اقبال دشمن شناسی کی تھی۔ معترضین اور مخالفین ِ اقبال نے علامہ اقبال کی شخصیت ، فکر و فن اور افکار و نظریات پر اتنے الزامات لگائے تھے کہ فکرِ اقبال کی اصل شکل ہی مسخ ہو چکی تھی۔ عام طالب علموں کے ساتھ ساتھ بہت سے اقبال شناس بھی فکری حوالوں سے بہت سی غلط فہمیوں اور مغالطوں کا شکار تھے ۔ وقت کی اہم ضرورت تھی کہ علامہ اقبال پر عائد شدہ ہر الزام کا جائزہ تحقیقی اور غیر جانبدارانہ انداز میں لیا جائے اور یہ جائزہ اقبال دوستی کے تناظر میں نہ ہو بلکہ غیر جانبدارانہ ہو تا کہ اصل حقیقت قارئین کے سامنے منکشف ہو سکے۔ ڈاکٹر ایوب صابر نے اس کا م کا بیڑا اٹھایا اور اسے بطریقِ احسن پایہ تکمیل تک پہنچایا۔