Mai Hon JehanGard
By: Farrukh Sohail Goindi
-
Rs 1,104.00
- Rs 1,380.00
- 20%
You save Rs 276.00.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
فرخ سہیل گوئندی کی زیرنظر کتاب ایک منفرد سفر کی داستان ہے جو لاہور سے یورپ تک زمینی راستوں پر سیاحت کرتے ہوئے مکمل ہوا۔ 1983ء میں انہوں نے ایک سیاح کے طور پر سفر کیا اور پھر اس زمانے کو اس کتاب میں محفوظ کردیا۔ اُن کے بقول، ایک حقیقی سیاح ہمعصر تاریخ کا گواہ اور مؤرخ ہوتا ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے ایسے زمانے کو محفوظ کیا ہے جو اَب بیت چکا ہے۔ ایران اور ترکی جو بدلا سو بدلا، سوشلسٹ بلغاریہ تو بالکل ہی بدل گیا جسے وہ اپنے اس سفر میں سرخ جنت قرار دیتے ہیں۔
’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ اردو کے جدید سفرناموں میں ایک دلچسپ، معلوماتی اور سحرانگیز سفرنامہ ہوگا کہ یہ قاری کو اپنے ساتھ ساتھ لے کر چلتا ہے۔ فرخ سہیل گوئندی نے پچھلے چند برسوں میں مختلف جرائد میں اپنے کئی سیاحتی سفروں کو لکھا اور پھر قارئین کی دلچسپی اور اصرار کے باعث انہوں نے اپنی اس یادگار سیاحت کو کتاب کی صورت میں محفوظ کر دیا ہے۔ یوں ’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ کتابی شکل میں اُن کا پہلا سفرنامہ ہے۔
’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ اَن دیکھے خطوں، بستیوں، قصبات، مقامات اور شہروں کی سیاحت اور ناقابل یقین واقعات اور داستانوں پر مشتمل اردو ادب میں اپنی نوعیت کا پہلا سفرنامہ ہے جو پڑھنے والوں کو سفرنامہ کے نئے اور شان دار پہلوئوں سے آشنا کرے گا۔ ’’میں ہوں جہاںگرد‘‘ پڑھنے والوں کو اُنہی راہوں پر سفر پر اکسانے کی طاقت رکھتا ہے جن راہوں پر فرخ سہیل گوئندی نے سیاحت کی۔
’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ اردو کے جدید سفرناموں میں ایک دلچسپ، معلوماتی اور سحرانگیز سفرنامہ ہوگا کہ یہ قاری کو اپنے ساتھ ساتھ لے کر چلتا ہے۔ فرخ سہیل گوئندی نے پچھلے چند برسوں میں مختلف جرائد میں اپنے کئی سیاحتی سفروں کو لکھا اور پھر قارئین کی دلچسپی اور اصرار کے باعث انہوں نے اپنی اس یادگار سیاحت کو کتاب کی صورت میں محفوظ کر دیا ہے۔ یوں ’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ کتابی شکل میں اُن کا پہلا سفرنامہ ہے۔
’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ اَن دیکھے خطوں، بستیوں، قصبات، مقامات اور شہروں کی سیاحت اور ناقابل یقین واقعات اور داستانوں پر مشتمل اردو ادب میں اپنی نوعیت کا پہلا سفرنامہ ہے جو پڑھنے والوں کو سفرنامہ کے نئے اور شان دار پہلوئوں سے آشنا کرے گا۔ ’’میں ہوں جہاںگرد‘‘ پڑھنے والوں کو اُنہی راہوں پر سفر پر اکسانے کی طاقت رکھتا ہے جن راہوں پر فرخ سہیل گوئندی نے سیاحت کی۔
Publication Date:
01/01/2021
Number of Pages::
822
Binding:
Hard Back
ISBN:
9789696521969
Publisher Date:
01/01/2021
Number of Pages::
822
Binding:
Hard Back
ISBN:
9789696521969
فرخ سہیل گوئندی کی زیرنظر کتاب ایک منفرد سفر کی داستان ہے جو لاہور سے یورپ تک زمینی راستوں پر سیاحت کرتے ہوئے مکمل ہوا۔ 1983ء میں انہوں نے ایک سیاح کے طور پر سفر کیا اور پھر اس زمانے کو اس کتاب میں محفوظ کردیا۔ اُن کے بقول، ایک حقیقی سیاح ہمعصر تاریخ کا گواہ اور مؤرخ ہوتا ہے۔ اس کتاب میں انہوں نے ایسے زمانے کو محفوظ کیا ہے جو اَب بیت چکا ہے۔ ایران اور ترکی جو بدلا سو بدلا، سوشلسٹ بلغاریہ تو بالکل ہی بدل گیا جسے وہ اپنے اس سفر میں سرخ جنت قرار دیتے ہیں۔
’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ اردو کے جدید سفرناموں میں ایک دلچسپ، معلوماتی اور سحرانگیز سفرنامہ ہوگا کہ یہ قاری کو اپنے ساتھ ساتھ لے کر چلتا ہے۔ فرخ سہیل گوئندی نے پچھلے چند برسوں میں مختلف جرائد میں اپنے کئی سیاحتی سفروں کو لکھا اور پھر قارئین کی دلچسپی اور اصرار کے باعث انہوں نے اپنی اس یادگار سیاحت کو کتاب کی صورت میں محفوظ کر دیا ہے۔ یوں ’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ کتابی شکل میں اُن کا پہلا سفرنامہ ہے۔
’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ اَن دیکھے خطوں، بستیوں، قصبات، مقامات اور شہروں کی سیاحت اور ناقابل یقین واقعات اور داستانوں پر مشتمل اردو ادب میں اپنی نوعیت کا پہلا سفرنامہ ہے جو پڑھنے والوں کو سفرنامہ کے نئے اور شان دار پہلوئوں سے آشنا کرے گا۔ ’’میں ہوں جہاںگرد‘‘ پڑھنے والوں کو اُنہی راہوں پر سفر پر اکسانے کی طاقت رکھتا ہے جن راہوں پر فرخ سہیل گوئندی نے سیاحت کی۔
’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ اردو کے جدید سفرناموں میں ایک دلچسپ، معلوماتی اور سحرانگیز سفرنامہ ہوگا کہ یہ قاری کو اپنے ساتھ ساتھ لے کر چلتا ہے۔ فرخ سہیل گوئندی نے پچھلے چند برسوں میں مختلف جرائد میں اپنے کئی سیاحتی سفروں کو لکھا اور پھر قارئین کی دلچسپی اور اصرار کے باعث انہوں نے اپنی اس یادگار سیاحت کو کتاب کی صورت میں محفوظ کر دیا ہے۔ یوں ’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ کتابی شکل میں اُن کا پہلا سفرنامہ ہے۔
’’میں ہوں جہاں گرد‘‘ اَن دیکھے خطوں، بستیوں، قصبات، مقامات اور شہروں کی سیاحت اور ناقابل یقین واقعات اور داستانوں پر مشتمل اردو ادب میں اپنی نوعیت کا پہلا سفرنامہ ہے جو پڑھنے والوں کو سفرنامہ کے نئے اور شان دار پہلوئوں سے آشنا کرے گا۔ ’’میں ہوں جہاںگرد‘‘ پڑھنے والوں کو اُنہی راہوں پر سفر پر اکسانے کی طاقت رکھتا ہے جن راہوں پر فرخ سہیل گوئندی نے سیاحت کی۔