Nirali Urdu
By: Mughni Dehalvi
-
Rs 262.50
- Rs 350.00
- 25%
You save Rs 87.50.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
رالی اردو ایک نئی زبان ہے جو دہلی کے کارخانہ داروں میں بالعموم بولی جاتی ہے اس کے قواعد اور تلفظ اصل اردو زبان سے مختلف ہیں اور کچھ عجیب ہی قسم کے گر اور محاورے ہیں اس زبان کو تحریر میں لاکر کسی خاص طبقہ کی تضحیک مد نظر نہیں بلکہ ایک حد تک زبان اردو کی خدمت مقصود ہے تاکہ اصل اردو اور کارخانہ داری اردو میں تمیز کی جاسکے اور کوئی نکتہ چین دہلی کی اصل اردو پر بیجا اعتراض نہ کر سکے علاوہ یہ بھی ملحوظ خاطر ہے کہ نرالی اردو اگرچہ دہلی کے کارخانہ داروں سے مخصوص ہے مگر ان تک محدود نہیں بلکہ جہاں جہاں اردو زبان بولی جاتی ہے وہاں نرالی اردو کا وجود بھی ضرور ہے اور یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔نرالی اردو پڑھتے وقت زیروزیر اور الفاظ کی عجیب وغریب تبدیلیوں کو ضرور ملحوظ خاطر رکھئے۔
ہوائی جاز کی سیل
صبوں کا وخت تھا میں بسترے پہ لیٹاوا تھا کہ اتنے میں ایکدم بڑے زوروں سے ہوائی جاز کی گڑگڑاٹ سی معلوم ہوئی میں جلدی سے چرپائی پہ کھڑا ہوکے بیٹھ گیا او سونچا کہ آئو آج چھت پہ چڑھ کے ہوائی جاز کی سیل کریں طبیعت میں میری گھبری تو ہے ئی بس یہ خیال آتے ہی میں غپ اوپر چھت پہ چڑگیا اور اب جو گردن اٹھا کے دیکھا تو ہوائی جاز لوٹن کبوتر کی طریوں قلابازیاں کھا ریا تھا میری عقل دنگ رہگئی اور میں حریان حریان وس کا لفط اٹھاریا تھا۔
رالی اردو ایک نئی زبان ہے جو دہلی کے کارخانہ داروں میں بالعموم بولی جاتی ہے اس کے قواعد اور تلفظ اصل اردو زبان سے مختلف ہیں اور کچھ عجیب ہی قسم کے گر اور محاورے ہیں اس زبان کو تحریر میں لاکر کسی خاص طبقہ کی تضحیک مد نظر نہیں بلکہ ایک حد تک زبان اردو کی خدمت مقصود ہے تاکہ اصل اردو اور کارخانہ داری اردو میں تمیز کی جاسکے اور کوئی نکتہ چین دہلی کی اصل اردو پر بیجا اعتراض نہ کر سکے علاوہ یہ بھی ملحوظ خاطر ہے کہ نرالی اردو اگرچہ دہلی کے کارخانہ داروں سے مخصوص ہے مگر ان تک محدود نہیں بلکہ جہاں جہاں اردو زبان بولی جاتی ہے وہاں نرالی اردو کا وجود بھی ضرور ہے اور یہ ایک ایسی حقیقت ہے جس سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔نرالی اردو پڑھتے وقت زیروزیر اور الفاظ کی عجیب وغریب تبدیلیوں کو ضرور ملحوظ خاطر رکھئے۔
ہوائی جاز کی سیل
صبوں کا وخت تھا میں بسترے پہ لیٹاوا تھا کہ اتنے میں ایکدم بڑے زوروں سے ہوائی جاز کی گڑگڑاٹ سی معلوم ہوئی میں جلدی سے چرپائی پہ کھڑا ہوکے بیٹھ گیا او سونچا کہ آئو آج چھت پہ چڑھ کے ہوائی جاز کی سیل کریں طبیعت میں میری گھبری تو ہے ئی بس یہ خیال آتے ہی میں غپ اوپر چھت پہ چڑگیا اور اب جو گردن اٹھا کے دیکھا تو ہوائی جاز لوٹن کبوتر کی طریوں قلابازیاں کھا ریا تھا میری عقل دنگ رہگئی اور میں حریان حریان وس کا لفط اٹھاریا تھا۔