Tib-E-Nabvi
By: Imam Ibn Qayyim Al-Jauziyah
-
Rs 4,765.50
- Rs 5,295.00
- 10%
You save Rs 529.50.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
Healing with the Medicine of the Prophet is the panacea for those in search of good health. It is a magnificent work that is a treasure every Muslim household. Although it was written by the author, Ibn Al-Qayyim, over six hundred and fifty years ago, it is extremely timely work for our generation in which health and natural health care products have become an important aspect of the lives of so many.
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیات میں جہاں روحانی اور باطنی بیماریوں کے حل تجویز فرمائے وہیں جسمانی اور ظاہری امراض کے لیے بھی اس قدر آسان اور نفع بخش ہدایات دیں کہ دنیا چاہے جتنی بھی ترقی کر لے لیکن ان سے سرمو انحراف نہیں کر سکتی۔ زیر نظر کتاب حافظ ابن قیم کی شہرہ آفاق تصنیف ’زاد المعاد فی ہدی خیر العباد‘ کے ایک باب ’الطب النبوی‘ کا علیحدہ حصہ ہے جسے ایک کتاب کی شکل میں الگ سے طبع کیا گیا ہے۔ مولانا کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ دعا اور دوا کے سلسلے میں افراط کا شکار ہیں لیکن یہ دونوں نقطہ ہائے نظر تعلیمات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے میل نہیں کھاتے بیماری کے علاج کے لیے دعا اور دوا دونوں از حد ضروی ہیں۔
Book | |
What's in the Box? | 1 x Tib-E-Nabvi |
Healing with the Medicine of the Prophet is the panacea for those in search of good health. It is a magnificent work that is a treasure every Muslim household. Although it was written by the author, Ibn Al-Qayyim, over six hundred and fifty years ago, it is extremely timely work for our generation in which health and natural health care products have become an important aspect of the lives of so many.
پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی حیات میں جہاں روحانی اور باطنی بیماریوں کے حل تجویز فرمائے وہیں جسمانی اور ظاہری امراض کے لیے بھی اس قدر آسان اور نفع بخش ہدایات دیں کہ دنیا چاہے جتنی بھی ترقی کر لے لیکن ان سے سرمو انحراف نہیں کر سکتی۔ زیر نظر کتاب حافظ ابن قیم کی شہرہ آفاق تصنیف ’زاد المعاد فی ہدی خیر العباد‘ کے ایک باب ’الطب النبوی‘ کا علیحدہ حصہ ہے جسے ایک کتاب کی شکل میں الگ سے طبع کیا گیا ہے۔ مولانا کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ دعا اور دوا کے سلسلے میں افراط کا شکار ہیں لیکن یہ دونوں نقطہ ہائے نظر تعلیمات نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سے میل نہیں کھاتے بیماری کے علاج کے لیے دعا اور دوا دونوں از حد ضروی ہیں۔