ڈاکٹر ایوب گورایا، کالم نگاروں کے ہر اول دستہ میں شامل ہیں۔ وہ کالم نگاروں میں ایک منفرد مقام رکھتے ہیں کہ درد کا صرف اظہار نہیں کرتے بلکہ دوا بھی تجویز کرتے ہیں۔ ان کی کتاب ”ہم غریب کیوں؟“ میں انہوں نے ملک کو درپیش مسائل پر قلم اُٹھایا ہے۔ چند کالم وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کے اچھے کاموں کے بارے میں ہیں لیکن ان میں حقائق کا ذکر ہے۔ صرف حکمرانوں کی تعریف نہیں کی گئی بلکہ ان مسائل کا ذکر ہے جن کی وجہ سے ملک و قوم غربت و افلاس سے دوچار ہے۔ زیرنظر کتاب ڈاکٹر ایوب گورایا صاحب کے ان کالموں کا مجموعہ ہے جو 2011ءسے 2013ءکے دوران روزنامہ ”پاکستان“ میں شائع ہوئے۔ ڈاکٹر ایوب گورایا کی تحریر کا ایک حسن یہ ہے کہ انہوں نے جرا¿ت سے حقائق بیان کیے ہیں اور اس میں کسی کا، چاہے وہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہو، لحاظ کیا ہے نہ ہی ان کا قلم کسی سے ڈرا اور نہ ہی کسی کے سامنے جھکا ہے۔ انہوں نے جو حق سچ سمجھا، اسے کسی لگی لپٹی کے بغیر بیان کر دیا ہے۔ زیر نظر کتاب پاکستان میں غربت کے اسباب اوران کے حل کی جامع تحقیق ہے۔ سیاسی اور سماجی تبدیلی کی تحریروں میں زبان وبیان کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتے بلکہ خیالات اہمیت رکھتے ہیں لیکن ان کی زیرنظر کتاب میں خیالات اور زبان وبیان دونوں یکجا ہیں