Huwe Tum Dost Jis Ke
Huwe Tum Dost Jis Ke
By:
Publication Date:
Dec, 01 2007
Binding:
Paper Back
Availability :
Out of Stock
-
Rs 360.00
- Rs 480.00
- Ex Tax :Rs 360.00
- Price in loyalty points :360
You saved Rs 120.00.
Due to constant currency fluctuation, prices are subject to change with or without notice.
امریکہ مسلمانوں کے حق میں سورة النصر کی تو یہ نہیں بلکہ سورة الرعد کا تسلسل ہے۔
تاریخ سے منہ موڑے رکھنے کے المیوں میں یہ المیہ بھی شامل ہے کہ ہم امریکہ کو تامین اندلس
کی باقیات کے حوالے سے دیکھنے میں ناکام رہے ہیں۔ ہسپانیہ میں جن باتوں نے تین لاکھ
مسلمانوں کو سما عیسائیت کے نام پر قتل کیا تھا، اب وتي باتھ پیا جمہوریت کے نام پر کئی
میں لاکھ مسلمانوں کے خون ناحق سے رگئے ہیں ۔ پہنما نعیسائیت سے با جمہوریت کل ہم
ایک ہی نظریئے، ایک ہی عفریت اور ایک تھی ہاتھ سے قتل ہوئے ہیں۔ بسا اول (عیسائیت)
من 1502ء سے بتسما باني (جمہوریت) سن 2006ء تم ہمارا قاتل ایک بن رہا ہے۔
ہوئے تم دوست جس کے اسی دست سٹاک کی تلاش کا سفر ہے۔
سقوط غرناطہ ہمارے لیے اپنی نوعیت میں سقوط سے زیادہ تسلسل اور اس سے بڑھ کر
امریکہ ثابت ہوا کہ اس کے بعد بھی جاری شہ رگ پر اس عفریت کے خونی جڑوں میں ہے
ہے ہسپانیہ میں ہم اپنے مجرم معنی کا خراج پانچ صدیاں پہلے بھی دے چکے ہیں۔ ان پانچ
صدیوں میں نہ تو مصلحت شام میں کمی آئی ، نہ ہمارے گوئه نفاق میں قرار آیا۔ نہ مجرم معنی کثاء
نه مرگ مفاجات تھی۔
یہ کتاب تین حصوں ، دو سقوط، ایک پڑاؤ اور ڈھیر ساری تیم الحالی کے درمیان نظریاتی
ل کی تلاش اور یکسانیت کی نشان دہی پر بھی ہے۔ یہ مقوط اندلس دور ، کریمہ کی تاریخ سے
و وہ اتہ اور امریکہ کا مقدمہ ہے، ایسا مقدمہ جس کا فیصلہ ہنوز باقی ہے۔
ہمارا مرنا دونوں طمرج سے طے ہے۔
ہم جن کے ساتھ ہیں وہ نام سے ایک ساتھ کیا قیمت لگائے بیٹھے ہیں، اور اس ساتھ میں
تاریخ سے منہ موڑے رکھنے کے المیوں میں یہ المیہ بھی شامل ہے کہ ہم امریکہ کو تامین اندلس
کی باقیات کے حوالے سے دیکھنے میں ناکام رہے ہیں۔ ہسپانیہ میں جن باتوں نے تین لاکھ
مسلمانوں کو سما عیسائیت کے نام پر قتل کیا تھا، اب وتي باتھ پیا جمہوریت کے نام پر کئی
میں لاکھ مسلمانوں کے خون ناحق سے رگئے ہیں ۔ پہنما نعیسائیت سے با جمہوریت کل ہم
ایک ہی نظریئے، ایک ہی عفریت اور ایک تھی ہاتھ سے قتل ہوئے ہیں۔ بسا اول (عیسائیت)
من 1502ء سے بتسما باني (جمہوریت) سن 2006ء تم ہمارا قاتل ایک بن رہا ہے۔
ہوئے تم دوست جس کے اسی دست سٹاک کی تلاش کا سفر ہے۔
سقوط غرناطہ ہمارے لیے اپنی نوعیت میں سقوط سے زیادہ تسلسل اور اس سے بڑھ کر
امریکہ ثابت ہوا کہ اس کے بعد بھی جاری شہ رگ پر اس عفریت کے خونی جڑوں میں ہے
ہے ہسپانیہ میں ہم اپنے مجرم معنی کا خراج پانچ صدیاں پہلے بھی دے چکے ہیں۔ ان پانچ
صدیوں میں نہ تو مصلحت شام میں کمی آئی ، نہ ہمارے گوئه نفاق میں قرار آیا۔ نہ مجرم معنی کثاء
نه مرگ مفاجات تھی۔
یہ کتاب تین حصوں ، دو سقوط، ایک پڑاؤ اور ڈھیر ساری تیم الحالی کے درمیان نظریاتی
ل کی تلاش اور یکسانیت کی نشان دہی پر بھی ہے۔ یہ مقوط اندلس دور ، کریمہ کی تاریخ سے
و وہ اتہ اور امریکہ کا مقدمہ ہے، ایسا مقدمہ جس کا فیصلہ ہنوز باقی ہے۔
ہمارا مرنا دونوں طمرج سے طے ہے۔
ہم جن کے ساتھ ہیں وہ نام سے ایک ساتھ کیا قیمت لگائے بیٹھے ہیں، اور اس ساتھ میں